Forest, Wildlife & Environment Department Government of Gilgit-Baltistan
یکم نومبر 2022 کو ڈویژنل فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف دیامر استور نے اطلاع دیا کہ ایک کالے ریچھ نے استور کے فینا گاؤں میں مویشیوں کے ایک شیڈ پر رات کے وقت حملہ کرکے 16 بھیڑوں کو ہلاک کیا ہے۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ ایک ریچھ مویشیوں کے شیڈ کے اندر پھنس گیا ہے اور مقامی کمیونٹی کا غصہ عروج پر ہے اور مبینہ طور پر یہ لوگ ریچھ کو مارنے کے لیے تیار ہیں۔
مذکورہ معلومات کی وصولی کے فوراً بعد ماہرین کی ایک ٹیم بشمول ویٹرنری ڈاکٹر ضروری سائنسی آلات، ادویات، اورٹرانکوئلائزر گن کے ساتھ فوری طور پر جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہو گئے۔ کنزرویٹر پارکس اینڈ وائلڈ لائف گلگت بلتستان کی قیادت میں ڈی ایف او وائلڈ لائف دیامر استور ، آر ایف او وائلڈ لائف ہیڈکوارٹر گلگت پر مشتمل ٹیم نے گاؤں فینا کا رخ کیا اور صورتحال کا ابتدائی جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ وہاں ایک ریچھ کے بجائے دو ریچھ موجود تھے یعنی ایک مادہ اور ایک نر۔ معاملے کی حساسیت اور کمیونٹی کے غم و غصے کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ کمیونٹی سے مشاورت کی اور ان کی رضامندی سے ریسکیو آپریشن شروع کیا۔
ٹیم نے ان کالے ریچھوں کے لیے ایک اور بڑا لوہے کا پنجرا تیار کیا اور بڑی مادہ کو پرسکون کرنے کے لیے اضافی دوا لے کر آئی۔ اگلے دن شام 5:30 بجے تک ٹیم کامیابی کے ساتھ دونوں کالے ریچھوں کو ٹرانکولائزر گن سے بیہوش کرکے ریسیکیو کرنے میں کامیاب ہو گئی اور رات 9:00 بجے کے قریب انہیں پنجرے میں منتقل کر دیا گیا۔ محکمہ نے کچھ سال قبل ایک ٹرانکولائزر گن خریاد تھا لیکن اب پہلی دفعہ اس کا کامیابی کے ساتھ آر ایف او سرمد۔شفاء نے اس کا استعمال کیا جو کہ ایک الگ کامیابی ہے۔ اس سے مستقبل میں ایسے حالات میں بھی اس گن کا استعمال کیا جائیگا اور تمام فیلڈ سٹاف کو اس کی باقاعدہ تربیت بھی دی جائیگی۔ دونوں ریچھوں کو کامیابی کے ساتھ مقامی کمیونٹی اور رضاکاروں کی مدد سے ان کے قدرتی رہائش گاہ میں چھوڑدیا گیا
محکمہ جنگلات، پارکس و جنگلی حیات گلگت بلتستان کی جانب سے بہترین تعاون پیش کرنے اور ان قیمتی اور خوبصورت جنگلی حیات کی تحفظ کرنے پر فینا استور کی مقامی کمیونٹی، رضاکاران اور اس ریسکیو آپریشن میں دن رات چوبیس گھنٹے اپنے فرائض ادا کرنے والے سٹاف ، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن استور اور میڈیا ٹیم کے تعاون کے شکر گزار ہیں اور اس امید کا بھی اظہار کرتے ہیں کہ آئندہ بھی جنگلی حیات کی نشوونما ، ترقی اور تحفظ کیلئے اسی طرح کا تعاون جاری رہے گا۔
Comments are closed for this article!