Senior Minister Forest, Wildlife & Environment GB visited Community Planation site Khyber under 10BTTP lift irrigation Project

Senior Minister Forest, Wildlife & Environment GB visited Community Planation site Khyber under 10BTTP lift irrigation Project

Honorable Senior Minister Forest, Wildlife & Environment GB, Raja Zakirya Khan Maqpoon Senior Minister Trade, Commerce& Industries Col. R Ubeed Ullah baig , Dr Zakir Hussain CCF Forest, Parks & Wildlife GB and Mr Ijalal Ahmad CF Wildlife& Parks  GB visited Community Planation site Khyber under 10BTTP lift irrigation Project ( AKAH) planted Poplar trees at the site. The community representatives briefed the Honorable Ministers about the project and future strategy.  Besides, the Honorable Ministers also visited GLOF-II project site Hussani on 16th May 2022.

RFO Wildlife Headquarter and Team Foiled ILLEGAL Hunting of Markhor While Putting their Lives in Danger.

RFO Wildlife Headquarter and Team Foiled ILLEGAL Hunting of Markhor While Putting their Lives in Danger.

عید الفطر کے روز بٹکور جنگل میں ماخور کی غیر قانونی شکار کی کوشش ناکام۔بنا دی گئی۔
ملزمان کی آر ایف وائلڈ لائف گلگت ہیڈکوارٹر اور ایف سی جوانوں کو کلاشنکوف سے فائر کرکے قتل کرنے کی کوشش لیکن معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
تین افراد کو کلاشنکوف دوربین اور ایمونیشن کے ساتھ گرفتار کرلئے گئے۔ دنیور تھانے میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج۔
پریس ریلیز۔
مورخہ تین مئی 2022 کو لیاقت علی گیم انسپکٹر وائلڈلائف ڈپارٹمنٹ حراموش بلاک اور طارق حسین نمائندہ کمیونٹی بٹکور نے بذریعہ فون آر ایف او وائلڈلائف گلگت ہیڈکوارٹر سرمد شفاء کو اطلاع دیا کہ تین اشخاص مارخور کی غیر قانونی شکار کرنے کے غرض سے مسلح ہو کر بٹکور جنگل کی طرف روانہ ہونے کے اطلاع ہیں اور لیاقت علی گیم انسپکٹر کی سرکردگی میں انصار حسین گیم واچر اور رہبر علی گیم واچر ملزمان کی تلاش میں مصروف ہیں ۔ اس اطلاع پر ڈی ایف او وائلڈ لائف گلگت غذر محمحد افتخار کے خصوصی حکم پر آر ایف او سرمد شفاء دیگر عملہ اور ایف سی کے دو جوانوں کے ہمراہ منی مال داس جلال آباد پہنچے۔ اس دوران آر ایف او سرمد شفاء دیگر عملے کے ساتھ مکمل رابطے میں تھا اسی دوران اطلاع ملی کہ مذکورہ ملزمان جنگل سے واپس جلال آباد کی جانب آرہے ہیں۔ اس پر آر ایف او ماتحت عملہ کو انکا تعاقب کرنے کی ہدایت دے کر خود ایف سی اہلکاران کے ساتھ اوپر کی جانب روانہ ہوا اور جیسے ہی پہاڑی کے دامن میں پہنچا تو وہاں پر تین ملزمان کے ساتھ آمنا سامنا ہوا جن میں سے ایک کے پاس کلاشنکوف اور دوسرے کے پاس دوربین تھا۔ آر ایف او نے مذکورہ افراد سے اسلحہ اور دوربین قبضے میں لینے کی کوشش کی تو مسلح ملزم نے آر ایف او پر حملہ کیا اور بھرپور مزاحمت شروع کردی اور مسلح ملزم نے آر ایف او اور ایف سی اہلکاران پر قاتلانہ حملہ کیا اور فائر کھول دیا لیکن کمال ہوشیاری سے اور اپنے جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے آرایف او سرمد شفاء نے گن کا رخ زمین کی طرف کردیا جس سے تمام افراد معجزانہ طور پر بال بال بچ گئے۔ شدید ہاتھا پائی اور مزاحمت کے بعد تین ملزمان کو قابو کرنے میں کامیاب ہوئے جن کا نام رحمت علی ول ابراہیم، طاہر ولد شیر محمد اور عارف حسین ولد نیاب بتایا گیا ہے کو قابو میں کرکے ان سے ایک عدد کلاشنکوف بمعہ بارہ عدد بال راونڈز اور ایک عدد دوربین چھین لینے میں کامیاب ہوئے۔ ملزمان کو دنیور تھانے منتقل کیا گیا ہے جہاں پر ان کے خلاف۔باقاعدہ گرفتاری کے بعد کیس کی چھان بین شروع کی جائیگی اور جلد ہی مروجہ قوانین کے مطابق ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائیگی تاکہ کوئی بھی شخص سرکاری قوانین کو اپنے ہاتھ میں نہ لے سکے اور علاقے میں سرکار کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت ایکشن لیا جاسکے۔ اس پوری کاروائی کی براہ راست نگرانی محمد افتخار ڈی ایف او وائلڈلائف گلگت غذر کرہا تھا۔
محکمہ جنگلات و جنگلی جیات سول سوسائٹی اور تحفظ جنگلات و جنگلی حیات کمیٹیوں کے ساتھ ملکر گلگت بلتستان کے ہر علاقے میں جنگلات و جنگلی حیات کی موثر حفاظت بڑھوتری اور دانشمندانہ استعمال کیلئے وسائل کی شدید کمی کے باوجود ہمہ وقت مستعد ہے۔
ڈی ایف او وائلڈلائف کی موثر نگرانی اور آر ایف او سرمد شفاء اور دیگر عملہ کی مافیاء کے خلاف اس بہادرانہ کاروائی پر سکیریٹری جنگلات جنگلی حیات و ماحولیات گلگت بلتستان رانا محمد سلیم افضل اور چیف کنزرویٹر محکمہ جنگلات، پارکس و جنگلی حیات گلگت بلتستان ڈاکٹر زاکر حسین نے انکی تعریف کی ہے اور جلد ہی انہیں تعریفی اسناد اور انعامات دینے کا وعدہ کیا ہے اور ساتھ ہی اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ اسی جذبے کے ساتھ تمام سرکاری عملہ مستقبل میں قدرتی زرائع کی تحفظ کیلئے پوری جانفشانی کے ساتھ عوام اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل جل کر کام کرے گی۔ ایک طرف لوگ اپنے پیاروں کے ساتھ عید کی خوشیاں منارہے تھے تو دوسری طرف محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے فیلڈسٹاف اور آفیسرز اپنی جانوں کو داو پر۔لگا کر مافیاز کے ساتھ گولیوں کے سائے میں اپنی زمہ داریاں نبھارہے تھے۔ شاباش محکمہ جنگلی حیات کے بہادر ملازمین۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔۔

Press Release: Snow Leopard Returned to Natural Habitat

Press Release: Snow Leopard Returned to Natural Habitat

خنجراب ویلی ڈا يا ایریا میں موجود برفانی چیتا اب قدرتی طور پر رو بصحت ہے۔
خنجراب ویلی KVO کمیونٹی کنزر ویشن ایریا (ڈا یا ایریا) میں موجود برفانی چیتا جو کہ 25 اپریل 2022 کو ہمالین آئی بیکس کا شکار کرتے ہوئے قدرتی وجوہات کی بنا پر معمولی طور پر زخمی ہوا تھا اور اس کے معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھی اب قدرتی طور پر رو بصیحت ہے اور شکار کا گوشت ختم ہونے پر اب اونچائی کی طرف رواں دواں ہے۔
یہ برفانی چیتا 25 اپریل 2022 کو خنجراب بیلی چیک پوسٹ کے قریب نیشنل پارک سے متصل KVO کنزروینسی کے ڈایا ایریا میں ہمالین آئی بیکس کا شکار کر رہا تھا قدرتی طور پر شکار کھیلتے ہوئے اونچائی سے گرنے کی وجہ سے اس چیتے کے بائیں پیر میں موچ آگئی تھی اور لڑکھڑا رہا تھا ۔شکار کے وقت دو عدد برفانی چیتے موجودتھے تاہم دوسرا چیتا جو کہ تندرست و توانا تھا شکار کا کچھ گوشت کھا کر اگلے دن 26 اپریل 2022 کو واپس اونچے پہاڑوں کی جانب چلا گیا محکمہ جنگلی حیات کا عملہ شروع سے ہی اس سارے عمل کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ نیز اس دوران محکمہ ہذا کی جانب سے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر وائلڈ لائف جبران حیدر اور رینج فاریسٹ آفیسر خنجراب نیشنل پارک رومان غیاث اور رینج فارسٹ آفیسر شبّیر اللہ بیگ نے بھی موقع ملاحظہ کیا ہے جبکہ رینج فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف شبّیر اللہ بیگ مسلسل اس پورے عمل کی نگرانی کر رہا ہے اور سینئر مینجمنٹ کو آگاہ رکھا جا رہا ہے۔ اس دوران محکمہ ہذا میں اس برفانی چیتے کی صحت اور دوبارہ آبادکاری کے حوالے سے باقاعدہ تفصیلی میٹنگ منعقد ہوئی اور پاکستان اواور بیرون ملک سے جنگلی حیات کے ماہرین سے مشاورت اور تفصیلی غور و خوص کےبعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ وسیع تر قدرتی عمل کے مفاد میں فی الحال برفانی چیتے کو نہ چھیڑ ا جائے کیونکہ بغور مشا ہدے سے یہ بات واضح ہوگئی کہ برفانی چیتا کسی جسمانی معذوری کی حالت میں نہیں بلکہ اسکی ٹانگوں میں درد اور کھچاؤ ہے جو کہ قوی اُمید ہے کہ بہت جلد قدرتی طور پر ٹھیک ہو جائیگا۔ یاد رہے کہ بار بار کے مشاہدہ کے نتیجے میں یہ بات بھی واضح ہوگئی ہے کہ یہ برفانی چیتا ایک لمبے عرصے سے ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہے جس کی ووجہ بظاہر دو تین سال پرانا زخم معلوم ہوتا ہے ۔ محکمہ جنگلی حیات کا عملہ مقامی کمیونٹی کے تعاون ن سے چوکس کھڑا ہے اور مسلسل سینئر حکام کو صورتحال سے آگاہ رکھا جارہا ہے اس بابت کسی قم کی ہنگامیمی صورتحال سے نمٹنے کیلئے محکمے نے متبادل پلان ترتیب دے رکھا ہے۔
تاہم عوام الناس اور قارئین کو آگاہ کرتے ہوئے ہم خوشی محسوس کر رہے ہیں کہ برفانی چیتا اب بہت بہتر حالات میں چل پھر رہا ہے اور اونچائی کی جانب رواں دواں ہے۔ خوراک اور پانی کا حصول بھی بہتر انداز میں کر رہا ہےعوام الناس اور سیاحوں سے گزارش ہے کہ محکمہ ہذا مقامی کمیونٹی کے بھرپور معاونت سے اس سارے عمل کی نگرانی کر رہا ہے اور اسی وجہ سے برفانی چیتے کے قریب جانے اور اسکے قدرتی آمدورفت میں خلل پڑنے والے کسی بھی عمل سے خود بھی اجتناب برت رہے ہیں اور عوام الناس سے بھی گذارش کی جاتی ہے کہ اس سلسلے میں محکمہ ہٰذا کے ساتھ بھرپور تعاون فراہم کریں۔
محکمہ جنگلات و جنگلی حیات وقتاً فوقتاً اس ساری صورتحال سے حکومت اور عوام الناس کو آگاہ رکھیں گے تاہم گلگت بلتستان کے قیمتی وسائل کے بہتر انتظام و انصرام اور پائیدار ترقی کیلئے ہم سب کو ملکر شانہ بشانہ کھڑے ہوکر باہمی اعتماد اور تعاون کی فضا ء میں مربوط کوششیں کرنی ہونگی اور غیر ضروری قیاس آرائیوں سے گریز کرنا ہوگا۔

Wildlife Photo Competition 2022 Gilgit-Baltistan

Wildlife Photo Competition 2022 Gilgit-Baltistan

Instructions for the Photographers
Forest, Parks and Wildlife Department, Government of Gilgit-Baltistan is organizing a Photo Competition to highlight the birds and mammals of Gilgit-Baltistan. In this regard the department would like to invite photographers from all over Pakistan to submit their best wildlife photographs for this event.
1. Thematic Areas for the photo competition: Mammals and Birds of Gilgit-Baltistan.
2. Who can participate: Individuals from all over Pakistan
3. Last date of submission: 15th May 2022
4. Submit your photographs at cpwphotography2022@gmail.com
5. Each participant can submit up to 3 images.
6. Each participant will provide his or her full name, age, gender, profession, contact details and full address.
7. The images should accompany written description in the form of capture location, date of capture and description of the image.
8. The images should be at least 6 megapixels in resolution.
9. The images should prominently depict birds or mammals found in Gilgit-Baltistan.
10. Highly processed or composited images are discouraged.
11. The picture should not have any prominent watermarks or signatures.
12. Images of dead, captive or domestic animals are not allowed.
13. Nest images are not allowed for the competition.
14. The photographers should follow the ethics of not disturbing the animals while photographing.
15. The photographer or individual submitting the images should hold the appropriate copyrights, as the images will be used by the department for display purposes under the photographer’s name.
16. The department reservesS the right to accept or reject any or all photographs without any explanation or justification.
17. Five participant will be awarded cash prizes:
a. Winner of the overall competition, (Cash prize of PKR 50,000)
b. Winner in birds category, (Cash prize of PKR 30,000)
c. Winner in mammals category, (Cash prize of PKR 30,000)
d. Runner-up in birds category, (Cash prize of PKR 20,000)
e. Runner-up in mammals category, (Cash prize of PKR 20,000)
f. Certificate of participation will also be awarded top 20 images (female and young participants will be awarded special certificates).