Public Notice for Spring Tree Plantation 2024

First Successful Trophy Hunting of Astore Markhore for 2023-24

   
   

First Successful Trophy Hunting of Astore Markhore for 2023-24

On 2nd December 2023, Mr. Jan Jacob T Dams from Belgium has successfully hunted an Astore Markhor( trophy size 40″) at DMT CCHA of Astore District. This trophy was purchased by the hunter @ 177000 US$. Almost 54 million PKR. Out of this amount 80% share will go to the community of DMT CCHA and 20% share to Government share.
 

Firstever Rangeland Policy consultation workshop in Collaboration with ICIMOD held in Gilgit

   
   

Firstever Rangeland Policy consultation workshop in Collaboration with ICIMOD held in Gilgit

گلگت: محکمہ جنگلات،پارکس, جنگلی حیات و ماحولیات اور انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماونٹین ڈیویلپمنٹ ICIMOD کے زیر اہتمام رینج لینڈ پالیسی کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
چئیرمین ریفارمز اینڈ انیشیٹیوز کمیٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈوکیٹ نے ورکشاپ میں خصوصی طور پر شرکت کی۔سیکریٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماحولیات گلگت بلتستان ظفر وقار تاج نے اپنے ابتدائی کلمات میں رینج لینڈ پالیسی مسودے کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
چئیرمین ریفارمز اینڈ انیشیٹیوز امجد حسین ایڈوکیٹ نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رینج لینڈ پالیسی ڈرافٹ کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کابینہ سے منظوری کے لئے بھر پور کوشش کرینگے۔انہوں نے کہا کسی بھی پالیسی کو زمینی حقائق اور مستقبل کے تقاضوں کے مطابق تیار کرکے عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے زیراہتمام ٹرافی ہنٹنگ کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور اسی وجہ سے گلگت بلتستان کو زرمبادلہ مل رہا ہے اور کمیونٹی کی ترقی کے علاوہ جنگلی حیات کے تحفظ کے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں، اسی طرح رینج لینڈ کے بہتر انتظام اور انصرام سے خطہ معاشی خودکفالت کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے اور قدرتی ماحول کا بھی تحفظ یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ رینج لینڈ پالیسی بھی ٹرافی ہنٹنگ کی طرح کامیاب منصوبوں میں شامل ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں رینج لینڈ کے حوالے سے وسیع مواقع موجود ہیں اور انکی تشہیر ناگزیر ہے.ان کا کہنا تھا کہ قدرتی وسائل کی حفاظت ترقی کی ضامن ہے اور حکومت کو مقامی کمیونٹی میں اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ و ممبر گلگت بلتستان اسمبلی جاوید منوا نےکہا کہ یہ ورکشاپ میں تمام سٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کی وجہ سے پروقار دکھائی دے رہا ہے اور مجھے خوشی ہوئی کہ پالیسی کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لئے یہ سیشن رکھا گیا ہے۔انہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پالیسی بنانا آسان ہے۔مگر اس پر عملدرآمد میں مشکلات ضرور پیش آئیں گی، اس لیئے مشاورت کسی بھی پالیسی کے لئے لازم و ملزوم ہے اس لیئے کوئی بھی پالیسی ڈرافٹ پر کام کے دوران پبلک سے مشاورت ہر صورت کرنی چاہئے تاکہ مستقبل میں عملدرآمد کے دوران مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ اس لیئے آج کے سیشن میں سٹیک ہولڈرز کی طرف سے اٹھائے جانے والے تجاویز و آراء کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی کو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا آج درخت کھڑا رکھنے کے پیسے لے رہے ہیں اور ہم لوگ انہیں کاٹ کے کمانے کے عادی ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی تحفظ کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے اس پر پوری کوشش کے ساتھ عوام کے تعاون سے کام کریں گے۔
ورکشاپ میں چیف ایگزیکٹیو سونی جواری سینٹر فار پبلک پالیسی اظہار ہنزائی سمیت مختلف محکموں کے نمائندے ،این جی اوز، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندے و دیگر سٹیک ہولڈرز شریک ہوئے۔ یہ ورکشاپ کل بھی جاری رہے گا۔

New Bill boards erected at different sites to project Tourism and Wildlife Resources

   
   

New Bill boards erected at different sites to project Tourism and Wildlife Resources

The Directorate of CKNP fixed 10 new billboards at different important sites aimed to depict tourism and wildlife resources of the potential valleys for promotion.
 

 

 

A Spanish National Mr. Eduardo Montejo Crespo successfully Hunted Ibex in Hushe CCHA

   

A Spanish National Mr. Eduardo Montejo Crespo successfully Hunted Ibex in Hushe CCHA

 Mr. Eduardo Montejo Crespo, a Spanish National successfully hunted 41 inches horn size Ibex in Hushe CCHA  Area during the hunting season 2022-23
 

 

 

Wildlife Baltistan Circle Apprehended Culprits involved in Illegal Hunting of Ibex in Tormik Range

Wildlife Baltistan Circle Apprehended Culprits involved in Illegal Hunting of Ibex in Tormik Range

On 4th December 2022 Forest team received information about illegal hunting from Tormik Valley. Soon after getting report the forest team raided under the supervision of Mr. Imtiaz FG  and founded an illegally hunted Ibex and captured the hunters with evidence. The Forest team  is working dedicatedly  for  the preservation of wildlife and Forest as well. The RFO Roundu  Mr. Ilyas submits the report to CF BLN and DFO Skardu regarding the incident, DFO wildlife also reached for further necessary action.

1st successful Hunt of Blue Sheep in Shimshal Area of the hunting season 2022-23

1st successful Hunt of Blue Sheep in Shimshal Area of the hunting season 2022-23

1st successful hunt of blue sheep in Shimshal Area of the hunting season 2022-23
Horn size 29inches
This year highest bid for blue sheep was 22000 US$

Wildlife Diamer-Astore Divsion tactfully Captured the Black Bear

Wildlife Diamer-Astore Divsion tactfully Captured the Black Bear

یکم نومبر 2022 کو  ڈویژنل فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف دیامر استور نے  اطلاع دیا  کہ ایک  کالے ریچھ نے استور کے فینا گاؤں میں مویشیوں کے  ایک شیڈ پر رات کے وقت  حملہ کرکے 16 بھیڑوں کو ہلاک کیا ہے۔  ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ ایک ریچھ مویشیوں کے شیڈ کے اندر پھنس گیا ہے اور مقامی کمیونٹی کا غصہ عروج پر ہے  اور مبینہ طور پر  یہ لوگ ریچھ کو مارنے کے لیے تیار ہیں۔

 مذکورہ معلومات کی وصولی کے  فوراً بعد ماہرین کی ایک ٹیم بشمول ویٹرنری ڈاکٹر ضروری سائنسی آلات، ادویات، اورٹرانکوئلائزر گن کے ساتھ فوری طور پر جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہو گئے۔  کنزرویٹر پارکس اینڈ وائلڈ لائف گلگت بلتستان کی قیادت میں ڈی ایف او  وائلڈ لائف دیامر استور ، آر ایف او وائلڈ لائف ہیڈکوارٹر گلگت پر مشتمل ٹیم نے گاؤں فینا کا رخ کیا اور صورتحال کا ابتدائی جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ وہاں ایک  ریچھ   کے بجائے دو ریچھ موجود تھے  یعنی ایک مادہ اور ایک نر۔   معاملے کی حساسیت اور کمیونٹی کے غم و  غصے کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ کمیونٹی سے مشاورت کی اور ان کی رضامندی سے ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ 

  ٹیم نے ان  کالے ریچھوں کے لیے ایک اور بڑا لوہے کا پنجرا تیار کیا اور بڑی مادہ کو پرسکون کرنے کے لیے اضافی دوا لے کر آئی۔  اگلے دن شام 5:30 بجے تک ٹیم کامیابی کے ساتھ دونوں کالے ریچھوں کو ٹرانکولائزر گن سے بیہوش کرکے ریسیکیو کرنے میں کامیاب ہو گئی اور رات 9:00 بجے کے قریب انہیں پنجرے میں منتقل کر دیا گیا۔  محکمہ نے کچھ سال قبل ایک ٹرانکولائزر گن خریاد تھا لیکن اب پہلی دفعہ اس کا کامیابی کے ساتھ آر ایف او سرمد۔شفاء نے اس کا استعمال کیا جو کہ ایک الگ کامیابی ہے۔ اس سے مستقبل میں ایسے حالات میں بھی اس گن کا استعمال کیا جائیگا اور تمام فیلڈ سٹاف کو اس کی باقاعدہ تربیت بھی دی جائیگی۔ دونوں ریچھوں کو کامیابی کے ساتھ مقامی کمیونٹی اور رضاکاروں کی مدد سے  ان کے قدرتی رہائش گاہ میں چھوڑدیا گیا

محکمہ جنگلات، پارکس و جنگلی حیات گلگت بلتستان  کی جانب سے بہترین تعاون پیش کرنے  اور ان قیمتی اور خوبصورت جنگلی حیات کی تحفظ  کرنے پر فینا استور کی  مقامی کمیونٹی، رضاکاران اور اس ریسکیو آپریشن میں دن رات چوبیس گھنٹے اپنے فرائض ادا کرنے والے سٹاف ،  ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن استور اور میڈیا ٹیم کے تعاون کے شکر گزار ہیں اور اس امید کا بھی اظہار کرتے ہیں کہ آئندہ بھی جنگلی حیات کی نشوونما ، ترقی اور تحفظ کیلئے اسی طرح کا تعاون جاری رہے گا۔

HIstorical bid of 3.66 Million for Astore Markhore under Trophy Hunting Progamme

HIstorical bid of 3.66 Million for Astore Markhore under Trophy Hunting Progamme

The highest ever offered bid in respect of Astore Markhor in the history of Trophy Hunting this year. Gilgit Baltistan Parks and Wildlife Department introduced trophy hunting program with the involvement of the community of Bar Valley in 1990.
Trophy hunting of Markhor, Blue Sheep and Ibex is permissible in the Gilgit Baltistan (Pakistan), subject to such rules and regulations as are provided in the Gilgit Baltistan Wildlife (Protection, Preservation, Conservation, and Management) Act, 1975. The hunting of Markhor , Blue sheep and Ibex is otherwise prohibited under the general ban imposed by the Govt. of Pakistan and their hunting in Gilgit Baltistan is allowed, as a special case, only in the Community Managed Conservation Areas.The Trophy Hunting Initiative is a source of revenue for both the locals of the Community Controlled Hunting Areas  (CMHA’s)/Community Managed Conservation Areas (CMA’s) and the supervising government department. Presently, 47 CMHA’s/CMA’s have been notified in Gilgit-Baltistan.